Arslan Kiani

Nazim-e-Aala MSO Pak

Message From Nazim-e-Aala

مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان گیارہ جنوری کو اپنا یوم تاسیس بھرپور جوش و خروش سے منا رہی ہے یہ دن ملک بھر میں ایم ایس او سے وابستہ تمام کارکنان و ذمہ داران کا سابقین اور محبین کے ساتھ تجدید عہد کا دن ہے۔ آج مجھ سمیت مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کا ایک ایک کارکن اپنے ان بانیان سے عہد کرتا ہے جنھوں نے اپنا آج ہمارے کل پہ قربان کردیا تھا۔ کہ انشاء اللہ ہم غلبہ اسلام اور استحکام پاکستان کی جدوجہد کو ہمیشہ جاری رکھیں گے۔
ایم ایس او نے لاکھوں طلبہ کے دلوں میں خوف خدا، عشق مصطفیٰ اور حب آل و اصحاب رسول ﷺ کو پیدا کیا۔ ایم ایس اونے اپنے کارکنان کو علم، عمل،فلاح، تقویٰ، شعور اور آگاہی کی ترغیب دیتے ہوئے اصلاح معاشرہ کے لئے اپنا کردار ادا کیا۔ ایم ایس او نبی پاک ﷺ اور صحابہ کرام ؓ کی سیرت و کردار کو اپنانے والے متقی طلبہ کی ایک ایسی جماعت تیار کرنے میں مصروف عمل ہے جو امر بالمعروف و نہی عن المنکر کا فریضہ ادا کریں اور وطن عزیز کی تعمیر وروترقی اور نظریاتی، جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔
ایم ایس او ابتدائی دور تربیت اور کردار صحابہ کرام ؓ کی روشنی میں پہلے فرد کی دینی و عملی تربیت پر یقین رکھتی ہے پھر اسی فرد کامل کے ذریعے ایک اسلامی معاشرہ قائم کرنا چاہتی ہے پھر اسی معاشرے کے ذریعے ایک فلاحی اسلامی ریاست کے قیام کی جدوجہد کرنا چاہتی ہے۔
ایم ایس او پاکستان انفرادی سطح پر تزکیہ نفس کے نتیجے میں آ نے والے انقلابی، اسلامی معاشرے کے ذریعے مملکت خدادا پاکستان کو ایسا بنا کر پیش کرنا چاہتی ہے جس طرح آ ج سے تقریبا ساڑھے چودہ سو سال پہلے مدینہ منورہ میں اسلامی ریاست کوساری دنیا میں غلبہ اسلام کے لئے مرکز بنا کر پیش کیا گیا تھا۔ پھر صحابہ کرام ؓ نے تقریبا ۴۶ لاکھ ۵۶ ہزارمربع میل پر اسیرکز اسلام مدینہ منورہ کے ذریعے اسلام کا علم بلند کرکے غلبہ اسلام کا نبوی مقصد پورا کیا۔
ایم ایس او پاکستان نے ہمیشہ اسلامی روایات اور مشرقی اقدار کے تحفظ اور فروغ کے لئے موثر آواز اٹھائی ہے۔تحفظ ختم نبوت ﷺ، توہین رسالت یا توہین صحابہ کرام ؓ کا معاملہ ہو یا پھر اہل کشمیر، اہل فلسطین اور برما کے مظلوموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے صدا بلند کرنی ہوتو ایم ایس او پاکستان صف اول میں کھڑی نظر آتی ہے۔
ایم ایس او پاکستان ہر اس سازش کے سامنے سد سکندری ہے جس سے ملکی وحدت اور سلامتی پر زد پڑتی ہو۔ یم ایس او پاکستان ائین دستور اور شریت پر کامل یقین رکھتی ہے اس میں دو رائے نہیں کہ ایم ایس او پاکستان مثالی نظم اور جمہوری مزاج کی وجہ سے نیک شہرت کی حامل طلبہ تنظیم ہے۔ تنظیمی ڈھانچے میں احتساب اور شریعت کے فروغ کے لیے صوبائی تربیتی کنونشنز اور مرکزی کنونشنز کا انعقاد کیا جاتا ہے جن میں کارکردگی اور اہلیت کی بنیاد پر ذمہ داروں کا انتخاب کیا جاتا ہے جبکہ مرکز سے یونٹ سطح کی ہر قیادت کارکنان کے سامنے جواب دہ ہوتی ہے احتساب کا یہ عمل یکساں طور پر ایم ایس او پاکستان کا حسن ہے۔
مسلم سٹوڈنٹ آرگنائزیشن پاکستان ملا اور مسٹر کو ایک پلیٹ فارم پرجمع کرکے قومی، لسانی اور مسلکی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے صرف لا الہ اللہ کی بنیاد پر طلبہ کا اکٹھ چاہتی ہے۔ ایم ایس او اسلحہ کلچر کی مذمت کرتے ہوئے اساتذہ کا احترام لازم قرار دیتی ہے اور درس گاہوں کے تقدس کی بات کرتی ہے۔

Taqreeb Halaf Bardari