سیدنا ابو بکر صدیقؓ کی سیرت و کردار امت کے لئے روشنی کا مینار ہے: بلال ربانی
مورخہ: 25دسمبر 2024ء
خلیفہ اولؓ کا زمانہ خلافت نبی کریم ﷺ کے اسوۂ حسنہ کا عملی پیکر تھا:
(اسلام اباد) مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے ترجمان بلال ربانی نے خلیفہ بلا فصل سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے یوم وفات کی مناسبت سے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا عہد خلافت اسلامی تاریخ کا روشن باب ہے۔ آپؓ کی سیرت و کردار امت کے لئے روشنی و رہنمائی کا مظہر ہے۔ حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا دور خلافت بے مثال اصلاحات سے عبارت ہے۔ حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی سیرت و کردار امت کے لئے روشنی اور رہنمائی کا مینار ہے، خلیفہ اول سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اپنے دورخلافت میں دین اسلام کی وہ مثالی خدمت کی کہ امت مسلمہ تاقیامت ان کے اس احسان کو نہیں بھول سکتی۔ انہوں نے کہا کہ خلیفہ اول رضی اللہ عنہ کا دور خلافت اسلامی تعلیمات کا عملی مظہر اور اسلامی تعلیمات کا زریں حصہ تھا۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے جس تدبر، حکمت اور عزم و استقامت سے فتنوں کا قلع قمع کیا انسانی تاریخ میں اس کی مثال نہیں مل سکتی۔ خلیفہ اولؓ کے دور خلافت کی فتوحات، کامیابیاں و کامرانیاں ایسے عنوانات سے عبارت ہیں جس پر اسلام کی تاریخ کو ہمیشہ فخر رہے گا۔
مزید کہا کہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے بیت المال قائم کرکے معذوروں، یتیموں اور مستحقین کے سروں پر دست شفقت رکھا۔ آپؓ نے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے جھوٹے مدعیان نبوت کی سرکوبی کی اور اپنے شاندار عمل سے ثابت کیا کہ عشق مصطفی ﷺ اور عقیدہ ختم نبوت ایمان کی اساس ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے ریاست مدینہ کے اندر تمام شہریوں کو ان کے جائز حقوق و مقام دیا اور بہترین حسن انتظام سے تعلیمات مصطفوی ﷺ کو مضبوط و مستحکم بنیادوں پر استوار کیا۔ خلیفہ اول سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا زمانہ خلافت نبی کریم ﷺ کے اسوہ حسنہ کا عملی پیکر تھا۔ آج کے حکمران سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے حکومتی اور انتظامی ماڈل سے سیکھیں۔
جاری کردہ
بلال ربانی
ترجمان
مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان
ماشاءاللہ بہترین ❤️
ماشاءاللہ بہت بہترین