حضرت طہفہ بن قیس رضی اللہ عنہ کا واقعہ

سیدنا طہفہ بن قیس رضی اللہ عنہ قبیلہ غفار سے تعلق رکھتے تھے اسی وجہ سے ”طہفہ بن قیس غفاری“ کے نام سے مشہور تھے۔ آپ رضی اللہ عنہ کا شمار اصحابِ صفہ میں ہوتا تھا۔

ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے جان نثار صحابہؓ سے فرمایا اصحاب صفہ کے ساتھ اچھا سلوک کیا کرو۔ حضور پُر نور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد سن کر حسب استطاعت کوئی صحابی اہل صفہ میں سے ایک کو ساتھ لے گیا تو کوئی دو کو۔ آخر میں پانچ حضرات باقی رہ گئے۔ جن میں حضرت طہفہ بن قیس غفاری رضی اللہ عنہ بھی شامل تھے۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پانچ حضرات سے فرمایا میرے ساتھ عائشہ کے گھر چلو۔ سیدنا طہفہ فرماتے ہیں ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے دولت کدہ پہ جاپہنچے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ہم لوگوں کو کھانا کھلاؤ۔ وہ بھنا ہوا گوشت لے آئیں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ فرمایا اے عائشہ! کچھ اور کھلاؤ۔ تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا ”حیسہ“ (عرب کا مخصوص کھانا جو خرما، گھی اور دہی وغیرہ سے بنایا جاتا ہے) لے آئیں ہم سب نے وہ کھایا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عائشہ! ہمیں پانی پلاؤ۔ تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ایک بڑے برتن میں پانی لے آئیں، ہم سب نے پی لیا۔ پھر انہوں نے ایک دودھ کا پیالہ پیش کیا تو ہم سب نے وہ بھی پیا۔

جب کھانے پینے سے فارغ ہوگئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر تم لوگ چاہو تو یہیں آرام کرو اگر چاہو مسجد میں چلے جاؤ۔ ہم نے عرض کی یارسول اللہ! ہم مسجد جاتے ہیں۔ ہم مسجد میں آکر سوگئے۔ صبح چت کے بل لیٹا ہوا تھا کہ اچانک ایک شخص آکر مجھے پاؤں سے ہلا کر کہہ رہا ہے اور کہتا ہے اس حالت میں سونا اللہ کو ناپسند ہے۔ میں نے جب نظر اٹھا کر دیکھا تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This field is required.

This field is required.